The latest news and headlines from The News International. Get breaking news stories videos and photos

ive tv

Breaking

Post Top Ad

Your Ad Spot

Wednesday, April 15, 2020

بھارت میں اسلاموفوبیا کی ایک اور بدترین مثال، کورونا کی عالمی وبا کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش بھارتی ریاست گجرات کے سرکاری اسپتال میں مذہبی عقائد کی بنیاد پر کورونا کے مریضوں کو الگ الگ وارڈ میں منتقل کیا جانے لگا

بھارت میں اسلاموفوبیا کی ایک اور بدترین مثال، کورونا کی عالمی وبا کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش
بھارتی ریاست گجرات کے سرکاری اسپتال میں مذہبی عقائد کی بنیاد پر کورونا کے مریضوں کو الگ الگ وارڈ میں منتقل کیا جانے لگا

 16 اپریل 2020ء) بھارت میں اسلاموفوبیا کی ایک اور بدترین مثال، کورونا کی عالمی وبا کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش، بھارتی ریاست گجرات کے سرکاری اسپتال میں مذہبی عقائد کی بنیاد پر کورونا کے مریضوں کو الگ الگ وارڈ میں منتقل کیا جانے لگا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا جیسے عالمی وبائی مرض کو بھی مذہب کے ساتھ جوڑ دیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے سب سے بڑے شہر احمد آباد سے یہ تشویشناک خبر آئی ہے کہ وہاں کورونا کے مریضوں کو مذہبی ترجیحات کی بنیاد پر دیکھا جا رہا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ احمد آباد کے سول اسپتال میں 1200 بیڈز ہیں جس میں حُکومت کی جانب سے ہدایات موصول ہونے کے بعد مسلمانوں اور ہندؤں کے لیے علیحدہ علیحدہ وارڈز بنا دی گئی ہیں۔

اسپتال کے میڈیکل سپریٹینڈینٹ ڈاکٹر گوونت راتھوڈ نے بتایا کہ عمومی طور پر عورتوں اور مردوں کے لیے علیحدہ علیحدہ وارڈز بنائی جاتی ہیں لیکن ہم مسلمان اور ہندو مریضوں کے لیے علیحدہ علیحدہ وارڈ بنا رہے ہیں۔ ڈاکٹر گوونت کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیصلہ حکومت کا ہے۔ اپستال میں داخل ایک مریض نے اخبار کو بتایا کہ کہ اتوار کی رات 28 مریض جو کہ فرسٹ وارڈ میں تھے ان کو باہر نکال دیا گیا اور پھر دوسری وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا۔


اس ضمن میں ڈپٹی چیف منسٹر اور وزیر صحت نتن پٹیل کا کہنا تھا کہ وہ حقائق سے بالکل بے خبر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس سے متعلق علم نہیں، عموماََ مردوں اور عورتوں کی الگ الگ وارڈز ہوتی ہیں۔ انہوں نے واقعے کی تحقیقات کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی۔ واضح رہے کہ بھارتی وزارت صحت کے مطابق 15 اپریل تک ریاست گجرات میں کورونا
وائرس کی مریضوں کی تعداد 650 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ وہاں وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 28 ہو چکی ہے۔


Another worst example of Islamophobia in India, Corona seeks to paint the global outbreak religious
Based on religious beliefs, the patients of Corona were shifted toward Government Hospital in the Indian state of Gujarat.

 April 16, 2020) Another worst example of Islamophobia in India, Corona's attempt to religious the global outbreak, led to the transfer of corona patients to separate wards based on religious beliefs at the Government Hospital of the Indian state of Gujarat. According to details, a global epidemic like Corona in India has also been linked to religion.
According to international media reports, the alarming news came from Ahmedabad, the largest city in the Indian state of Gujarat, that corona patients are being seen on the basis of religious preferences. Indian Express reports that Ahmedabad's civil hospital has 1200 beds in which separate wards have been set up for Muslims and Hindus after receiving instructions from the government.

The hospital's medical superintendent, Dr. Govind Rathod, said that separate wards are usually made for women and men, but we are creating separate wards for Muslim and Hindu patients. Dr. Govind added that the decision was the government's decision. On Sunday night, a 28-year-old patient in the first ward was evacuated and then shifted to the second ward, an Apostle patient told the newspaper.



In this regard, Deputy Chief Minister and Health Minister Natan Patel said that he was totally unaware of the facts. He said that I do not know about it, usually, men and women have separate wards. He also assured to investigate the incident. It may be recalled that according to the Indian Ministry of Health, till April 15, the number of coronavirus cases in Gujarat state was recorded 650 while the number of virus deaths has increased to 28.

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad